كِتَابُ بَابُ يُحْثَى فِي وُجُوهِ الْمَدَّاحِينَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، أَنَّ رَجُلًا كَانَ يَمْدَحُ رَجُلًا عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ فَجَعَلَ ابْنُ عُمَرَ يَحْثُو التُّرَابَ نَحْوَ فِيهِ، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا رَأَيْتُمُ الْمَدَّاحِينَ فَاحْثُوا فِي وُجُوهِهِمُ التُّرَابَ))
کتاب
مدح سرائی کرنے والوں کے منہ میں مٹی ڈالنے کا بیان
حضرت عطا بن ابی رباح رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس ایک آدمی کی (اس کے منہ)پر تعریف کر رہا تھا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما مٹی کا چلو بھر کر اس کے منہ پر پھینکنے لگے اور کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم مدح کرنے والوں کو دیکھو تو ان کے مونہوں میں مٹی بھر دو۔‘‘
تشریح :
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی فوری تعمیل کرتے تھے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے تھے۔ اور حق کے حوالے سے مداہنت نہیں کرتے تھے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه أحمد:۵۶۸۴۔ وابن الجعد في مسندہ:۳۳۴۳۔ وابن أبي شیبة في الأدب:۳۸۔ وعبد بن حمید:۸۱۲۔ وابن حبان:۵۷۷۰۔ والطبراني في الکبیر:۱۲؍ ۳۳۲۔ انظر الصحیحة:۹۱۲۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی فوری تعمیل کرتے تھے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے تھے۔ اور حق کے حوالے سے مداہنت نہیں کرتے تھے۔