كِتَابُ بَابُ مَنْ سَمِعَ بِفَاحِشَةٍ فَأَفْشَاهَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ شُبَيْلِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ: كَانَ يُقَالُ: مَنْ سَمِعَ بِفَاحِشَةٍ فَأَفْشَاهَا، فَهُوَ فِيهَا كَالَّذِي أَبْدَاهَا
کتاب
بے حیائی کی بات سن کر پھیلانے کی مذمت
شبیل بن عوف رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا:یہ کہا جاتا تھا:جس نے بے حیائی کی بات سنی، پھر اس کو پھیلایا وہ ایسے ہے جیسے وہ اس برائی کو ظاہر کرنے والا ہے۔
تشریح :
برائی کی بات پھیلانا برائی کرنے سے زیادہ بڑا ہے کیونکہ برائی کرنے والا ممکن ہے توبہ کرلے لیکن اگر وہ پھیل جائے تو اس کے برے اثرات پورے معاشرے پر پڑتے ہیں۔ اس لیے ایسی مجالس سے گریز کرنا چاہیے جن میں سکینڈل ہی موضوع بحث ہوتے ہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه وکیع في الزهد:۴۵۰۔ وهناد في الزهد:۱۴۰۱۔ وابن أبي الدنیا في الصمت:۲۶۱۔ وأبو الشیخ في التوبیخ:۱۳۱۔
برائی کی بات پھیلانا برائی کرنے سے زیادہ بڑا ہے کیونکہ برائی کرنے والا ممکن ہے توبہ کرلے لیکن اگر وہ پھیل جائے تو اس کے برے اثرات پورے معاشرے پر پڑتے ہیں۔ اس لیے ایسی مجالس سے گریز کرنا چاہیے جن میں سکینڈل ہی موضوع بحث ہوتے ہیں۔