كِتَابُ بَابُ لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: ((أَلْأَمُ أَخْلَاقِ الْمُؤْمِنِ الْفُحْشُ))
کتاب
مومن بہت طعن کرنے والا نہیں ہوتا
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:مومن کے اخلاق کا سب سے زیادہ گھٹیا پن اور کمینگی فحش گوئی ہے۔
تشریح :
بد زبانی انسان کی شخصیت کی تمام خوبیوں کو سبوتاژ کر دیتی ہے حتی کہ اس کے ایمان کے لیے بھی زہر قاتل ہے۔ ایمان دار کے لیے اس سے برا کوئی کردار نہیں کہ وہ بد زبان اور فحش گو ہو، یعنی مومن کو فحش سے اجتناب کرنا چاہیے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه ابن ابي الدنیا في الصمت:۳۲۵۔ وابن أبي شیبة:۲۵۳۲۶۔ والطبراني في الکبیر:۹؍ ۱۰۷۔
بد زبانی انسان کی شخصیت کی تمام خوبیوں کو سبوتاژ کر دیتی ہے حتی کہ اس کے ایمان کے لیے بھی زہر قاتل ہے۔ ایمان دار کے لیے اس سے برا کوئی کردار نہیں کہ وہ بد زبان اور فحش گو ہو، یعنی مومن کو فحش سے اجتناب کرنا چاہیے۔