الادب المفرد - حدیث 312

كِتَابُ بَابُ لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَيْسَ الْمُؤْمِنُ بِالطَّعَّانِ، وَلَا اللِّعَانِ، وَلَا الْفَاحِشِ وَلَا الْبَذِيءِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 312

کتاب مومن بہت طعن کرنے والا نہیں ہوتا حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’مومن بہت زیادہ لعن طعن کرنے والا بد کردار اور فحش گو نہیں ہوتا۔‘‘
تشریح : مومن کے لیے بری مثال نہیں ہے کہ اس میں کوئی ایسا وصف نمایاں ہو جو اس کے کردار اور اخلاق کو گہنا دے۔ وہ اپنی اصلاح کی کوشش کرتا ہے۔ کسی پر کیچڑ نہیں اچھالتا اور اپنے قول و فعل میں محتاط ہوتا ہے۔ وہ صبر و تحمل کے ساتھ ساتھ اپنی زبان کی بھی حفاظت کرتا ہے۔
تخریج : صحیح:أخرجه الترمذی، کتاب البر والصلة، باب ماجاء في اللعنة:۱۹۷۷۔ انظر صحیح موارد الظمان:۴۳۔ الصحیحة:۳۲۰۔ مومن کے لیے بری مثال نہیں ہے کہ اس میں کوئی ایسا وصف نمایاں ہو جو اس کے کردار اور اخلاق کو گہنا دے۔ وہ اپنی اصلاح کی کوشش کرتا ہے۔ کسی پر کیچڑ نہیں اچھالتا اور اپنے قول و فعل میں محتاط ہوتا ہے۔ وہ صبر و تحمل کے ساتھ ساتھ اپنی زبان کی بھی حفاظت کرتا ہے۔