كِتَابُ بَابُ الْأُلْفَةِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ دَرَّاجٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ هِلَالٍ الصَّدَفِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ رُوحَ الْمُؤْمِنَيْنِ لَيَلْتَقِيَانِ فِي مَسِيرَةِ يَوْمٍ، وَمَا رَأَى أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ))
کتاب
باہم الفت کے ساتھ رہنے کا بیان
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بلاشبہ دو مومنوں کی روحیں ایک دن کی مسافت پر ایک دوسرے سے ملتی ہیں حالانکہ ان میں سے کسی ایک نے اپنے ساتھی کو دیکھا نہیں۔‘‘
تشریح :
اس حدیث کی سند ضعیف ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ روحوں کا تعلق جسمانی جوڑ اور تعلق سے زیادہ ہوتا ہے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن وهب في الجامع:۱۸۰۔ وأحمد:۶۶۳۶۔ الضعیفة:۱۹۴۷۔
اس حدیث کی سند ضعیف ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ روحوں کا تعلق جسمانی جوڑ اور تعلق سے زیادہ ہوتا ہے۔