الادب المفرد - حدیث 236

كِتَابُ بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الضَّيْعَةِ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، وَكَانَ لِي صَدِيقًا، فَقُلْتُ: أَلَا تَخْرُجُ بِنَا إِلَى النَّخْلِ؟ فَخَرَجَ، وَعَلَيْهِ خَمِيصَةٌ لَهُ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 236

کتاب جائیداد کی طرف جانے کا بیان حضرت ابو سلمہ رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور وہ میرے دوست تھے۔ میں نے ان سے کہا:ہمیں کھجوروں کے باغ میں کیوں نہیں لے چلتے؟ چنانچہ وہ ساتھ چل دیے اور ان پر ان کی ایک چادر تھی۔
تشریح : (۱)یہ روایت مختصر ہے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ ابو سلمہ رحمہ اللہ نے کہا کہ چلو باہر کھیتوں میں جاکر (دینی)بات چیت کرتے ہیں تو پھر ابو سلمہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتکاف کے متعلق پوچھا تو ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے رمضان کے ابتدائی دس ایام کا اعتکاف کیا، پھر درمیانی عشرے کا اور پھر آپ کو بتایا گیا کہ لیلۃ القدر آخری عشرے میں ہے تو آپ نے آخری عشرے کا اعتکاف کیا۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث:۸۱۳) (۲) اس سے معلوم ہوا کہ سلف صالحین کی باہمی گفتگو اور بات چیت بھی دین کے بارے میں ہوتی تھی۔ وہ اپنا وقت فضولیات میں ضائع نہیں کرتے تھے۔ (۳) اس سے معلوم ہوا کہ کھیتوں اور جائیداد کی طرف دوست و احباب کے ساتھ جانا جائز ہے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الاذان، باب السجود علی الأنف في الطین:۸۱۳۔ ومسلم:۱۱۶۷۔ صحیح أبي داؤد:۱۲۵۱۔ (۱)یہ روایت مختصر ہے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ ابو سلمہ رحمہ اللہ نے کہا کہ چلو باہر کھیتوں میں جاکر (دینی)بات چیت کرتے ہیں تو پھر ابو سلمہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتکاف کے متعلق پوچھا تو ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے رمضان کے ابتدائی دس ایام کا اعتکاف کیا، پھر درمیانی عشرے کا اور پھر آپ کو بتایا گیا کہ لیلۃ القدر آخری عشرے میں ہے تو آپ نے آخری عشرے کا اعتکاف کیا۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث:۸۱۳) (۲) اس سے معلوم ہوا کہ سلف صالحین کی باہمی گفتگو اور بات چیت بھی دین کے بارے میں ہوتی تھی۔ وہ اپنا وقت فضولیات میں ضائع نہیں کرتے تھے۔ (۳) اس سے معلوم ہوا کہ کھیتوں اور جائیداد کی طرف دوست و احباب کے ساتھ جانا جائز ہے۔