كِتَابُ بَابُ إِنَّ كُلَّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، أَنَّ أَبَا مُرَاوِحٍ الْغِفَارِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَا ذَرٍّ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((إِيمَانٌ بِاللَّهِ، وَجِهَادٌ فِي سَبِيلِهِ)) ، قَالَ: فَأَيُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((أَغْلَاهَا ثَمَنًا، وَأَنْفَسُهَا عِنْدَ أَهْلِهَا)) ، قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَفْعَلْ؟ قَالَ: ((تُعِينُ ضَائِعًا، أَوْ تَصْنَعُ لِأَخْرَقَ)) ، قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ أَفْعَلَ؟ قَالَ: ((تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ، فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ تَصَدَّقُ بِهَا عَنْ نَفْسِكَ))
کتاب
بلاشبہ ہر نیکی صدقہ ہے
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا:کون سا عمل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘ انہوں نے پوچھا:کون سا غلام (آزاد کرنا)افضل ہے؟ آپ نے فرمایا:’’جو قیمت کے لحاظ سے مہنگا ہو اور مالکوں کی نظر میں عمدہ ہو۔‘‘ انہوں نے کہا:اگر میں یہ نہ کرسکوں تو؟ آپ نے فرمایا:’’پھر تم کسی ایسے آدمی کی مدد کرو جو ضائع ہو رہا ہو یا کسی بے وقوف کا کام کرو۔‘‘ انہوں نے کہا:اگر مجھے ایسا کرنے کی ہمت بھی نہ ہو؟ آپ نے فرمایا:’’اپنے شر سے لوگوں کو بچا کر رکھو تو یہ تیرے حق میں صدقہ ہوگا جو تم اپنی جان پر کرو گے۔‘‘
تشریح :
فوائد کے لیے دیکھیے، حدیث:۲۲۰۔
تخریج :
:تقدم برقم:۲۲۰۔
فوائد کے لیے دیکھیے، حدیث:۲۲۰۔