كِتَابُ بَابُ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ: ذَكَرْتُ لِأَبِي حَدِيثَ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، أَنَّهُ قَالَ: ((إِنَّ أَهْلَ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا هُمْ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ)) ، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي عُثْمَانَ يُحَدِّثُهُ، عَنْ سَلْمَانَ، فَعَرَفْتُ أَنَّ ذَاكَ كَذَاكَ، فَمَا حَدَّثْتُ بِهِ أَحَدًا قَطُّ. حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ
کتاب
جو دنیا میں اچھے ہیں وہ آخرت میں بھی اچھے ہوں گے
معتمر سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے ابوعثمان کی حدیث بیان کی کہ وہ سلمان سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا:جو دنیا میں نیکوکار ہیں وہ آخرت میں بھی اہل معروف (نیکوکار)ہوں گے۔ میرے والد گرامی نے کہا:میں نے بھی ابو عثمان سے سنا وہ سلمان سے بیان کرتے تھے تو میں جان گیا کہ بس وہ ایسے ہی ہے تو میں نے یہ کبھی کسی کو بیان نہیں کی۔
تشریح :
یہ روایت موقوفاً اور مرفوعاً دونوں طرح صحیح ہے۔ اور اس کے مفہوم کے لیے حدیث نمبر ۲۲۱کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔
تخریج :
صحیح موقوفا وصحیح لغیرہ مرفوعا:أخرجه الطبرانی في الکبیر:۶؍ ۲۴۶۔ والبیهقي في شعب الأیمان:۱۱۱۸۱۔ أخرجه ابن أبی شیبة:۲۵۴۲۹۔ وأحمد في الزهد:۲۳۷۹۔
یہ روایت موقوفاً اور مرفوعاً دونوں طرح صحیح ہے۔ اور اس کے مفہوم کے لیے حدیث نمبر ۲۲۱کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔