الادب المفرد - حدیث 22

كِتَابُ بَابُ مَنْ بَرَّ وَالِدَيْهِ زَادَ اللَّهُ فِي عُمْرِهِ حَدَّثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ زَبَّانَ بْنِ فَائِدٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ بَرَّ وَالِدَيْهِ طُوبَى لَهُ، زَادَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي عُمْرِهِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 22

کتاب جو شخص والدین سے حسن سلوک کرے گا اللہ اس کی عمر بڑھا دے گا سیدنا معاذ (جہنی)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے اپنے والدین سے حسن سلوک کیا اس کے لیے خوشخبری ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی عمر بڑھا دیتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱)یہ روایت ضعیف ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے ضعیف ادب المفرد حدیث: ۳ اور سلسلة احادیث الضعیفة (۴۵۶۷)میں اس کے ضعف کی صراحت کی ہے۔ (۲) یہ حدیث گو ضعیف ہے، تاہم دوسری صحیح احادیث میں اس امر کی صراحت موجود ہے کہ صلہ رحمی سے عمر بڑھ جاتی ہے خواہ وہ والدین کے علاوہ کسی اور عزیز و اقارب ہی سے کیوں نہ ہو۔ جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحَبَّ أَنْ یُبْسَطَ لَهُ فِی رِزْقِهٖ وَیُنْسَأ لَهُ فِی أثَرِهٖ فَلْیَصِلْ رَحِمَهُ))(بخاري و مسلم، الترغیب: ۲۵۱۹) ’’جو شخص پسند کرتا ہے کہ اس کے رزق میں فراخی ہو، اور اس کی عمر لمبی ہو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔‘‘ جب مطلق صلہ رحمی عمر میں اضافے کا باعث ہے تو والدین کے ساتھ صلہ رحمی بطریق اولیٰ عمر میں اضافے کا باعث ہوگی۔
تخریج : ضعیف: أخرجه ابن وهب فی الجامع: ۱۱۱۔ والحاکم: ۴؍ ۱۵۴۔ وأبو یعلي: ۱۴۹۴۔ والطبراني فی الکبیر: ۲؍ ۱۹۸۔ (۱)یہ روایت ضعیف ہے۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے ضعیف ادب المفرد حدیث: ۳ اور سلسلة احادیث الضعیفة (۴۵۶۷)میں اس کے ضعف کی صراحت کی ہے۔ (۲) یہ حدیث گو ضعیف ہے، تاہم دوسری صحیح احادیث میں اس امر کی صراحت موجود ہے کہ صلہ رحمی سے عمر بڑھ جاتی ہے خواہ وہ والدین کے علاوہ کسی اور عزیز و اقارب ہی سے کیوں نہ ہو۔ جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحَبَّ أَنْ یُبْسَطَ لَهُ فِی رِزْقِهٖ وَیُنْسَأ لَهُ فِی أثَرِهٖ فَلْیَصِلْ رَحِمَهُ))(بخاري و مسلم، الترغیب: ۲۵۱۹) ’’جو شخص پسند کرتا ہے کہ اس کے رزق میں فراخی ہو، اور اس کی عمر لمبی ہو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔‘‘ جب مطلق صلہ رحمی عمر میں اضافے کا باعث ہے تو والدین کے ساتھ صلہ رحمی بطریق اولیٰ عمر میں اضافے کا باعث ہوگی۔