كِتَابُ بَابُ مَنْ لَمْ يَشْكُرِ النَّاسَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا يَشْكُرُ اللَّهُ مَنْ لَا يَشْكُرُ النَّاسَ))
کتاب
جو لوگوں کا شکر گزار نہ ہو
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کرتا جو لوگوں کا شکر گزار نہ ہو۔‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص لوگوں کے احسانات پر ان کی شکر گزاری نہیں کرتا، حالانکہ وہ بہت معمولی اور تھوڑے ہوتے ہیں، تو وہ اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات کا شکر کیسے ادا کرے گا۔ جو تھوڑا کرنے سے عاجز آجائے وہ بڑا کام کیسے کرسکتا ہے؟
دوسرا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں لوگوں کی درجہ بندی کی ہے اپنی نعمتیں بندوں ہی کے ذریعے سے ایک دوسرے کو دی ہیں۔ تو جو شخص اس ذریعے کی قدر نہیں کرتا تو وہ اس منعم حقیقی کا شکر گزار کیسے بن سکتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں جو لوگوں کے احسانات پر ان کا شکر ادا نہیں کرتا، جبکہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا شکر ادا کیا جائے اور ان کی تعریف کی جائے تو اس خالق کی شکر گزاری کیسے کرے گا جو بے نیاز ہے اور اسے کسی کی پروا نہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب، باب في شکر المعروف:۴۸۱۱۔ والترمذي:۱۱۹۵۴۔ الصحیحة:۴۱۶۔
مطلب یہ ہے کہ جو شخص لوگوں کے احسانات پر ان کی شکر گزاری نہیں کرتا، حالانکہ وہ بہت معمولی اور تھوڑے ہوتے ہیں، تو وہ اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات کا شکر کیسے ادا کرے گا۔ جو تھوڑا کرنے سے عاجز آجائے وہ بڑا کام کیسے کرسکتا ہے؟
دوسرا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں لوگوں کی درجہ بندی کی ہے اپنی نعمتیں بندوں ہی کے ذریعے سے ایک دوسرے کو دی ہیں۔ تو جو شخص اس ذریعے کی قدر نہیں کرتا تو وہ اس منعم حقیقی کا شکر گزار کیسے بن سکتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں جو لوگوں کے احسانات پر ان کا شکر ادا نہیں کرتا، جبکہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا شکر ادا کیا جائے اور ان کی تعریف کی جائے تو اس خالق کی شکر گزاری کیسے کرے گا جو بے نیاز ہے اور اسے کسی کی پروا نہیں۔