كِتَابُ بَابُ الْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنَا سَالِمٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((كُلُّكُمْ رَاعٍ، وَكُلُّكُمْ مَسْؤُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، الْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْؤُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي أَهْلِهِ، وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا، وَالْخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ)) ، سَمِعْتُ هَؤُلَاءِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَحْسَبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَالرَّجُلُ فِي مَالِ أَبِيهِ))
کتاب
عورت کے ذمہ دار ہونے کا بیان
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’تم میں سے ہر ایک ذمہ دار ہے اور ہر ایک سے اس کی ذمہ داری کے متعلق باز پرس ہوگی۔ حاکم وقت ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہوگی۔ آدمی اپنے گھر والوں کا ذمہ دار ہے اور عورت اپنے خاوند کے گھر میں ذمہ دار ہے اور خادم اپنے آقا کے مال کا ذمہ دار ہے۔‘‘ میں نے یہ کلمات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے ہیں میرا خیال ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:’’اور آدمی اپنے باپ کے گھر میں ذمہ دار ہے۔‘‘
تشریح :
دیکھیے، حدیث:۱۰۶۔
تخریج :
صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الاستقراض، باب العبد راعٍ في مال سیدہ ولا یعمل إلا باذنه:۲۴۰۹۔ ومسلم:۱۸۲۹۔
دیکھیے، حدیث:۱۰۶۔