كِتَابُ بَابُ قِصَاصِ الْعَبْدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي دَاوُدُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: أَخْبَرَتْنِي جَدَّتِي، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي بَيْتِهَا، فَدَعَا وَصِيفَةً لَهُ - أَوْ لَهَا - فَأَبْطَأَتْ، فَاسْتَبَانَ الْغَضَبُ فِي وَجْهِهِ، فَقَامَتْ أُمُّ سَلَمَةَ إِلَى الْحِجَابِ، فَوَجَدَتِ الْوَصِيفَةَ تَلْعَبُ، وَمَعَهُ سِوَاكٌ، فَقَالَ: ((لَوْلَا خَشْيَةُ الْقَوَدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، لَأَوْجَعْتُكِ بِهَذَا السِّوَاكِ)) . زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ الْهَيْثَمِ: تَلْعَبُ بِبَهْمَةٍ. قَالَ: فَلَمَّا أَتَيْتُ بِهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا لَتَحْلِفُ مَا سَمِعَتْكَ، قَالَتْ: وَفِي يَدِهِ سِوَاكٌ
کتاب
غلاموں کو بدلہ دینا
حضرت ام سلمۃ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر میں تھے تو آپ نے اپنی یا میری ایک نو عمر لونڈی کو بلایا تو اس نے تعمیل حکم میں دیر کر دی جس سے آپ کے چہرے پر غصے کے اثرات ظاہر ہوگئے۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا اٹھیں اور پردے کی طرف جاکر دیکھا تو وہ لونڈی کھیل رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک مسواک تھی۔ آپ نے فرمایا:’’اگر روز قیامت مجھے قصاص اور بدلے کا ڈر نہ ہوتا تو میں اسی مسواک سے تیری پٹائی کرتا۔‘‘ محمد بن ہیثم نے ان الفاظ کا اضافہ نقل کیا ہے:’’وہ کسی جانور کے ساتھ کھیل رہی تھی۔‘‘ راوی کہتے ہیں ام سلمۃ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:جب میں اسے لے کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گئی تو میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول! یہ قسم اٹھا رہی ہے کہ اس نے آپ کی آواز نہیں سنی۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا:آپ کے ہاتھ میں مسواک تھی۔
تشریح :
یہ روایت ضعیف اور ناقابل استدلال ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیں۔ سلسلۃ الاحادیث الضعیفة للألباني، حدیث:۴۳۶۳۔
تخریج :
ضعیف:رواہ ابن أبي الدنیا في الأهوال:۲۵۲۔ وابن سعد في الطبقات:۱؍ ۲۸۹۔ والطبراني في الکبیر:۲۳؍ ۲۷۶۔ وأبي یعلی:۶۹۴۴۔ الضعیفة:۴۳۶۳۔
یہ روایت ضعیف اور ناقابل استدلال ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیں۔ سلسلۃ الاحادیث الضعیفة للألباني، حدیث:۴۳۶۳۔