الادب المفرد - حدیث 176

كِتَابُ بَابُ مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ فَلْيُعْتِقْهُ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ قَالَ: سَمِعْتُ هِلَالَ بْنَ يَسَافٍ يَقُولُ: كُنَّا نَبِيعُ الْبَزَّ فِي دَارِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، فَخَرَجَتْ جَارِيَةٌ فَقَالَتْ لِرَجُلٍ شَيْئًا، فَلَطَمَهَا ذَلِكَ الرَّجُلُ، فَقَالَ لَهُ سُوَيْدُ بْنُ مُقَرِّنٍ: أَلَطَمْتَ وَجْهَهَا؟ لَقَدْ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ وَمَا لَنَا إِلَّا خَادِمٌ، فَلَطَمَهَا بَعْضُنَا، فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعْتِقُهَا

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 176

کتاب جس نے غلام کو تھپڑ مارا بہتر ہے کہ وہ اسے آزاد کر دے حضرت ہلال بن یساف رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ہم سوید بن مقرن کے گھر میں کپڑا بیچ رہے تھے کہ ایک لونڈی نکلی اور اس نے ایک آدمی سے کچھ کہا تو اس آدمی نے اسے تھپڑ مار دیا۔ اس پر سوید بن مقرن رضی اللہ عنہ نے اس سے فرمایا:کیا تونے اس کے چہرے پر طمانچہ مارا ہے؟ یقیناً میں سات (بھائیوں)میں سے ساتواں تھا اور ہماری صرف ایک ہی خادمہ تھی تو ہم میں سے کسی نے اسے تھپڑ مار دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ وہ اسے آزاد کر دے۔
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الإیمان:۱۶۵۸۔ وأبي داود:۵۱۶۶۔ والترمذي:۱۵۴۲۔