الادب المفرد - حدیث 165

كِتَابُ بَابُ إِذَا سَرَقَ الْعَبْدُ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا سَرَقَ الْمَمْلُوكُ بِعْهُ وَلَوْ بِنَشٍّ)) قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: النَّشُّ: عِشْرُونَ. وَالنَّوَاةُ: خَمْسَةٌ. وَالْأُوقِيَّةُ: أَرْبَعُونَ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 165

کتاب غلام اگر چوری کرے تو (اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب غلام چوری کرے تو اسے بیچ ڈالو خواہ ایک نش (بیس درہم)کا بکے۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ نش بیس درہم کا، نواۃ پانچ درہم کا اور اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے۔‘‘
تشریح : مطلب یہ ہے کہ بدکردار غلام کو بیچ دینا چاہیے خواہ معمولی قیمت ہی کیوں نہ ملے۔ تاہم جس کو بیچا جائے اسے آگاہ کرنا ضروری ہے شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے اگرچہ بعض محققین نے اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه النسائي، کتاب قطع السارق، باب القطع في السفر:۴۹۸۳۔ وأبي داود:۴۴۱۲۔ وابن ماجة:۲۵۸۹۔ المشکاة:۳۶۰۶۔ مطلب یہ ہے کہ بدکردار غلام کو بیچ دینا چاہیے خواہ معمولی قیمت ہی کیوں نہ ملے۔ تاہم جس کو بیچا جائے اسے آگاہ کرنا ضروری ہے شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے اگرچہ بعض محققین نے اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔