الادب المفرد - حدیث 152

كِتَابُ بَابُ مَنْ مَاتَ لَهُ سَقْطٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ الْحَنْظَلِيَّةِ - وَكَانَ لَا يُولَدُ لَهُ - فَقَالَ: لِأَنْ يُولَدَ لِي فِي الْإِسْلَامِ وَلَدٌ سَقْطٌ فَأَحْتَسِبَهُ، أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يكُونَ لِيَ الدُّنْيَا جَمِيعًا وَمَا فِيهَا " وَكَانَ ابْنُ الْحَنْظَلِيَّةِ مِمَّنْ بَايَعَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ.

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 152

کتاب اس عورت کا بیان جس کا ادھورا بچہ ضائع ہو جائے سہیل ابن الحنظلیہ سے مروی ہے، اور ان کے ہاں اولاد نہیں ہوتی تھی، انہوں نے کہا:اگر زمانہ اسلام میں میرا ایک ادھورا بچہ بھی پیدا ہو جائے اور میں اللہ کے ہاں اس کے ثواب کا یقین و امید کرلوں تو یہ مجھے ساری دنیا اور جو کچھ اس میں ہے اس سے زیادہ محبوب ہے۔
تشریح : اس اثر کی سند ضعیف ہے اس لیے یہ قابل استدلال نہیں۔
تخریج : ضعیف:رواہ، أبو نعیم في معرفة الصحابة:۵؍ ۲۸۱۸۔ وابن مندہ کما في الاصابة لابن حجر:۶؍ ۵۰۴۔ وابن عساکر في تاریخه:۷۰؍ ۲۷۶۔ اس اثر کی سند ضعیف ہے اس لیے یہ قابل استدلال نہیں۔