كِتَابُ بَابُ فَضْلِ مَنْ مَاتَ لَهُ الْوَلَدُ حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ مَاتَ لَهُ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ فَاحْتَسَبَهُمْ دَخَلَ الْجَنَّةَ)) ، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاثْنَانِ؟ قَالَ: ((وَاثْنَانِ)) ، قُلْتُ لِجَابِرٍ: وَاللَّهِ، أَرَى لَوْ قُلْتُمْ وَاحِدٌ لَقَالَ. قَالَ: وَأَنَا أَظُنُّهُ وَاللَّهِ
کتاب
اس شخص کی فضیلت جس کا بچہ فوت ہوجائے
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:’’جس کے تین بچے فوت ہوگئے اور اس نے ثواب کی نیت سے صبر کیا، وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ ہم نے عرض کیا:اللہ کے رسول! جس کے دو فوت ہوئے؟ آپ نے فرمایا:جس کے دو فوت ہوئے (وہ بھی جنت میں جائے گا)میں نے جابر سے کہا:اللہ کی قسم! میرا گمان ہے کہ اگر تم کہتے کہ ایک والا تو آپ ضرور فرماتے کہ جس کا ایک فوت ہوا وہ بھی۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:اللہ کی قسم! میرا بھی یہی خیال ہے۔
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اولاد کی موت پر پہنچنے والا صدمہ اگر صبر سے برداشت کیا جائے اور اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھی جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں جنت عطا فرمائے گا۔
تخریج :
حسن:أخرجه أحمد:۱۴۲۸۵۔ صحیح الترغیب:۲۰۰۶۔ اتحاف السادۃ المتقین للزبیدي:۵؍ ۲۹۹۔ الدر المنثور للسیوطي:۱؍ ۱۵۸۔ کنز العمال:۶۶۱۳۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اولاد کی موت پر پہنچنے والا صدمہ اگر صبر سے برداشت کیا جائے اور اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھی جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے میں جنت عطا فرمائے گا۔