كِتَابُ بَابُ فَضْلِ الْمَرْأَةِ إِذَا تَصَبَّرَتْ عَلَى وَلَدِهَا وَلَمْ تَتَزَوَّجْ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ، عَنْ شَدَّادٍ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَنَا وَامْرَأَةٌ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ، امْرَأَةٌ آمَتْ مِنْ زَوْجِهَا فَصَبَرْتَ عَلَى وَلَدِهَا، كَهَاتَيْنِ فِي الْجَنَّةِ))
کتاب
اس عورت کی فضیلت جو شوہر کی وفات پر اپنے بچے ہی میں مشغول رہے اور دوسرا نکاح نہ کرے
حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’میں اور سیاہ سرخی مائل رخساروں والی عورت جو بیوہ ہوگئی اور اس نے اپنے بچے کی تربیت پر صبر کیا اور آگے نکاح نہ کیا، جنت میں اس طرح (اکٹھے)ہوں گے۔‘‘
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم یتیموں کی پرورش کی فضیلت دوسری احادیث سے ثابت ہے۔ اور اگر ممکن ہو تو اسے شادی بھی کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کا حکم دیا ہے۔ (نور:۳۲)
تخریج :
ضعیف:أخرجه أبو داود، الأدب، باب في فضل من عمال یتامی:۵۱۴۹۔ وأحمد:۵۴۰۰۶۔ وابن أبي الدنیا في العیال:۸۶۔ والطبراني في الکبیر:۱۸؍ ۱۰۳۔ والبیهقي في الشعب:۸۶۸۰۔ الصحیحة:۱۱۲۲۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم یتیموں کی پرورش کی فضیلت دوسری احادیث سے ثابت ہے۔ اور اگر ممکن ہو تو اسے شادی بھی کرنی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اس کا حکم دیا ہے۔ (نور:۳۲)