الادب المفرد - حدیث 134

كِتَابُ بَابُ فَضْلِ مَنْ يَعُولُ يَتِيمًا مِنْ أَبَوَيْهِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ: أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ، عَنِ الْحَسَنِ، أَنَّ يَتِيمًا كَانَ يَحْضُرُ طَعَامَ ابْنِ عُمَرَ، فَدَعَا بِطَعَامٍ ذَاتَ يَوْمٍ، فَطَلَبَ يَتِيمَهُ فَلَمْ يَجِدْهُ، فَجَاءَ بَعْدَمَا فَرَغَ ابْنُ عُمَرَ، فَدَعَا لَهُ ابْنُ عُمَرَ بِطَعَامٍ، لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُمْ، فَجَاءَه بِسَوِيقٍ وَعَسَلٍ، فَقَالَ: دُونَكَ هَذَا، فَوَاللَّهِ مَا غُبِنْتَ يَقُولُ الْحَسَنُ: وَابْنُ عُمَرَ وَاللَّهِ مَا غُبِنَ.

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 134

کتاب اس شخص کی فضیلت جو ایسے یتیم کی پرورش کرتا ہے جس کے ماں باپ فوت ہوگئے ہیں حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ایک یتیم ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ کھانا کھاتا تھا۔ ایک روز انہوں نے کھانا منگوایا، پھر یتیم کو بلایا تو اسے موجود نہ پایا۔ جب کھانے سے فارغ ہوئے تو وہ آگیا۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس کے لیے دوبارہ کھانا طلب کیا تو کھانا ان کے پاس نہیں تھا تو خادم ستو اور شہد لے آیا۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا:یہی کھاؤ، اللہ کی قسم! تم گھاٹے میں نہیں رہے۔ حسن بصری فرمایا کرتے تھے:اللہ کی قسم! ابن عمر بھی گھاٹے میں نہیں رہے۔
تشریح : شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس اثر کو حسن بصری کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه أحمد في الزهد:۱۰۵۱۔ والمروزي في البر والصلة:۲۱۳۔ وابن أبي الدنیا في الجوع:۵۴۔ وأبو نعیم في الحلیة:۱؍ ۲۹۹۔ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس اثر کو حسن بصری کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے۔