الادب المفرد - حدیث 1319

كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا غَضِبَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ: سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ يَقُولُ: حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ قَالَ: اسْتَبَّ رَجُلَانِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَعَلَ أَحَدُهُمَا يَغْضَبُ، وَيَحْمَرُّ وَجْهُهُ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " إِنِّي لَأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ هَذَا عَنْهُ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ "، فَقَامَ رَجُلٌ إِلَى ذَاكَ الرَّجُلِ فَقَالَ: تَدْرِي مَا قَالَ؟ قَالَ: " قُلْ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ "، فَقَالَ الرَّجُلُ: أَمَجْنُونًا تَرَانِي؟

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1319

کتاب غصے کے وقت کیا کہے؟ سیدنا سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ دو آدمیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی ایک دوسرے کو برا بھلا کہا تو ان میں سے ایک شخص کو اس قدر غصہ آیا کہ اس کا چہرہ سرخ ہوگیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھ کر فرمایا:’’یقیناً میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر یہ شخص وہ کہہ لے تو اس کا یہ غصہ ٹھنڈا ہو جائے (وہ کلمہ)اعوذ بالله من الشیطان الرجیم ہے۔‘‘ چنانچہ ایک آدمی اٹھ کر اس آدمی کے پاس گیا اور کہا:تمہیں پتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا:آپ نے فرمایا:تم أعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم پڑھو۔ اس آدمی نے کہا:کیا تم مجھے مجنوں سمجھتے ہو۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الأدب:۶۰۴۸۔ ومسلم:۲۶۱۰۔