الادب المفرد - حدیث 1316

كِتَابُ بَابُ إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ: سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسَ مِنْ كَلَامِ النُّبُوَّةِ الْأُولَى: إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1316

کتاب جب تجھ میں حیا نہ رہے تو جو چاہے کر حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پہلی نبوت کے کلام سے جو لوگوں نے پایا اس میں یہ بھی ہے کہ جب تجھے شرم نہ آئے تو جو جی میں آئے کر۔‘‘
تشریح : حیا انسان کو بہت سے گناہوں سے روکتی ہے۔ بے حیا آدمی سے ہر برائی کی توقع کی جاسکتی ہے۔ اس لیے اپنے عمل اور گفتگو میں حیا پیدا کرنی چاہیے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں حدیث:۵۹۷ کے فوائد۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب أحادیث الانبیاء:۳۴۸۴۔ وأبي داود:۴۷۹۷۔ وابن ماجة:۴۱۸۳۔ حیا انسان کو بہت سے گناہوں سے روکتی ہے۔ بے حیا آدمی سے ہر برائی کی توقع کی جاسکتی ہے۔ اس لیے اپنے عمل اور گفتگو میں حیا پیدا کرنی چاہیے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں حدیث:۵۹۷ کے فوائد۔