الادب المفرد - حدیث 1314

كِتَابُ بَابُ الْجَفَاءِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْحَيَاءُ مِنَ الْإِيمَانِ، وَالْإِيمَانُ فِي الْجَنَّةِ، وَالْبَذَاءُ مِنَ الْجَفَاءِ، وَالْجَفَاءُ فِي النَّارِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1314

کتاب جفا کا بیان سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’حیا ایمان سے ہے اور ایمان (والا)جنت میں ہوگا۔ بدکلامی سخت مزاجی سے ہے اور اکھڑ پن (والا)جہنم میں ہوگا۔‘‘
تشریح : انسان کی دنیوی اور اخروی کامیابی میں زبان کا بڑی حد تک عمل دخل ہے۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے ایک موقع پر پوچھا:اللہ کے رسول! کیا زبان کی وجہ سے بھی مواخذہ ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تیری ماں تجھے گم پائے لوگوں کو جہنم میں اوندھے منہ ان کی زبانوں کی وجہ ہی سے گرایا جائے گا۔ اس لیے فحش گوئی اور بدزبانی سے باز رہنا چاہیے تاکہ جہنم سے بچا جاسکے۔
تخریج : صحیح:أخرجه ابن ماجة، کتاب الزهد، باب الحیاء:۴۱۸۴۔ انظر الصحیحة:۴۹۔ انسان کی دنیوی اور اخروی کامیابی میں زبان کا بڑی حد تک عمل دخل ہے۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے ایک موقع پر پوچھا:اللہ کے رسول! کیا زبان کی وجہ سے بھی مواخذہ ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تیری ماں تجھے گم پائے لوگوں کو جہنم میں اوندھے منہ ان کی زبانوں کی وجہ ہی سے گرایا جائے گا۔ اس لیے فحش گوئی اور بدزبانی سے باز رہنا چاہیے تاکہ جہنم سے بچا جاسکے۔