كِتَابُ بَابُ الْحَيَاءِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: إِنَّ الْحَيَاءَ وَالْإِيمَانَ قُرِنَا جَمِيعًا، فَإِذَا رُفِعَ أَحَدُهُمَا رُفِعَ الْآخَرُ
کتاب
حیا کا بیان
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:’’بلاشبہ حیا اور ایمان دونوں ایک ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اس لیے جب ایک اٹھا لیا جائے تو دوسرا بھی اٹھا لیا جاتا ہے۔‘‘
تشریح :
قبیح قول یا فعل کے ارتکاب سے جھجک کا نام حیا ہے۔ اور یہ صرف انسان کا خاصا ہے۔ حیا دار آدمی کبھی فاسق نہیں ہوسکتا۔
تخریج :
صحیح:أخرجه ابن أبي شیبة:۲۵۳۵۰۔ وابن نصر في تعطیم قدر الصلاۃ:۸۸۴۔ والحاکم:۱؍ ۲۲۔ والبیهقي في شعب الایمان:۷۷۲۷۔
قبیح قول یا فعل کے ارتکاب سے جھجک کا نام حیا ہے۔ اور یہ صرف انسان کا خاصا ہے۔ حیا دار آدمی کبھی فاسق نہیں ہوسکتا۔