الادب المفرد - حدیث 1309

كِتَابُ بَابُ ذِي الْوَجْهَيْنِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مِنْ شَرِّ النَّاسِ ذُو الْوَجْهَيْنِ، الَّذِي يَأْتِي هَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ، وَهَؤُلَاءِ بِوَجْهٍ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1309

کتاب دوغلے آدمی کا بیان سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’برے لوگوں میں وہ شخص بھی ہے جو دوغلے پن کا مظاہرہ کرے ایک گروہ کے پاس ایک بات کرتا ہے اور دوسرے کے پاس جاکر دوسری۔‘‘
تشریح : اس سے مراد وہ انسان ہے جو ہر فریق کو اپنا دوست باور کراتا ہے۔ باہم مخالف دوگرپوں میں سے ہر ایک کو یہ باور کراتا ہے کہ وہ اس کا خیر خواہ ہے حالانکہ وہ کسی کا خیر خواہ نہیں ہوتا۔ ایسا انسان نہایت برا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۴۰۹ کے فوائد۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الاحکام:۷۱۷۹، ۳۴۹۴۔ ومسلم:۲۵۲۶۔ اس سے مراد وہ انسان ہے جو ہر فریق کو اپنا دوست باور کراتا ہے۔ باہم مخالف دوگرپوں میں سے ہر ایک کو یہ باور کراتا ہے کہ وہ اس کا خیر خواہ ہے حالانکہ وہ کسی کا خیر خواہ نہیں ہوتا۔ ایسا انسان نہایت برا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث:۴۰۹ کے فوائد۔