كِتَابُ بَابُ الْمَعْرِفَةِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: قَالَ رَجُلٌ: أَصْلَحَ اللَّهُ الْأَمِيرَ، إِنَّ آذِنَكَ يَعْرِفُ رِجَالًا فَيُؤْثِرُهُمْ بِالْإِذْنِ، قَالَ: عَذَرَهُ اللَّهُ، إِنَّ الْمَعْرِفَةَ لَتَنْفَعُ عِنْدَ الْكَلْبِ الْعَقُورِ، وَعِنْدَ الْجَمَلِ الصَّؤُولِ
کتاب
جان پہچان کا بیان
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا:اللہ تعالیٰ امیر کی اصلاح فرمائے، بلاشبہ آپ کا دربان جن لوگوں کو پہچانتا ہے، انہیں اجازت دینے میں ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے فرمایا:اللہ اس کا عذر قبول فرمائے، بلاشبہ جان پہچان تو کاٹنے والے کتے اور حملہ کرنے والے اونٹ کے ہاں بھی فائدہ دیتی ہے (کہ وہ اس وجہ سے جانے پہچانے قریب کے لوگوں کو کچھ نہیں کہتے۔)
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں ابو اسحاق راوی مدلس ہے۔
تخریج :
ضعیف الإسناد موقوفا:أخرجه ابن عساکر في تاریخ دمشق:۶۵؍ ۷۰۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں ابو اسحاق راوی مدلس ہے۔