كِتَابُ بَابُ حُسْنِ الْعَهْدِ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ ثَوْبَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الطُّفَيْلِ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لَحْمًا بِالْجِعْرَانَةِ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ أَحْمِلُ عُضْوَ الْبَعِيرِ، فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ، فَبَسَطَ لَهَا رِدَاءَهُ، قُلْتُ: مَنْ هَذِهِ؟ قَالَ: هَذِهِ أُمُّهُ الَّتِي أَرْضَعَتْهُ
کتاب
عہد کی پاسداری کا بیان
ابو طفیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے جعرانہ مقام پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گوشت تقسیم کرتے دیکھا جبکہ میں ان دنوں نو عمر لڑکا تھا کہ میں اونٹ کے گوشت کے ٹکڑے اٹھا رہا تھا کہ آپ کے پاس ایک عورت آئی تو آپ نے اپنی چادر اس کے لیے بچھا دی۔ میں نے عرض کیا:یہ کون ہے؟ کہا گیا:یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ماں ہے جس نے آپ کو دودھ پلایا تھا۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم سابقہ تعلقات کا خیال رکھنا اور عہد کی پاسداری کرنا مسنون امر ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اچھا کھانا بناتے تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کو بھی بھیجتے تھے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب، باب في بر الوالدین:۵۱۴۴۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے، تاہم سابقہ تعلقات کا خیال رکھنا اور عہد کی پاسداری کرنا مسنون امر ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اچھا کھانا بناتے تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کو بھی بھیجتے تھے۔