الادب المفرد - حدیث 1289

كِتَابُ بَابُ الظَّنِّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ أَخُو عُبَيْدٍ الْقُرَشِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: مَا يَزَالُ الْمَسْرُوقُ مِنْهُ يَتَظَنَّى حَتَّى يَصِيرَ أَعْظَمَ مِنَ السَّارِقِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1289

کتاب گمان کا بیان سیدنا عبداللہ بن عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس کی چوری ہوئی ہو وہ مسلسل بدگمانی کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ چور سے بھی (گناہ میں)بڑھ جاتا ہے۔
تشریح : مطلب یہ ہے کہ بدگمانی سے بچنا چاہیے کیونکہ بدگمانی کا گناہ بسا اوقات چوری کے گناہ سے بڑھ جاتا ہے۔
تخریج : صحیح:انظر تاریخ بغداد:۱۶؍ ۱۹۹۔ وتهذیب التهذیب:۱۱؍ ۱۵۹۔ ومیزان الاعتدال:۴؍ ۳۸۰۔ مطلب یہ ہے کہ بدگمانی سے بچنا چاہیے کیونکہ بدگمانی کا گناہ بسا اوقات چوری کے گناہ سے بڑھ جاتا ہے۔