الادب المفرد - حدیث 1286

كِتَابُ بَابُ الْوَسْوَسَةِ وَعَنْ عُقْبَةَ بْنِ خَالِدٍ السَّكُونِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ سَعِيدُ بْنُ مَرْزُبَانَ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَنْ يَبْرَحَ النَّاسُ يَسْأَلُونَ عَمَّا لَمْ يَكُنْ، حَتَّى يَقُولُوا: اللَّهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ، فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ "

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1286

کتاب وسوسے کا بیان سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’لوگ مسلسل ان چیزوں کے بارے میں سوال کرتے رہیں گے جو ہونے والی نہیں، یہاں تک کہ وہ یہ کہیں گے:اللہ ہر چیز کا خالق ہے تو اللہ کو کس نے پیدا کیا؟‘‘
تشریح : ایسے سوالات شیطان کی طرف سے ہیں، لہٰذا ایسا خیال آنے پر اللہ کی پناہ طلب کرنی چاہیے۔ صحیح مسلم میں ہے کہ آدمی یوں کہے:میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا۔ اور دیگر روایات میں ہے کہ اپنی بائیں طرف تھوکے اور اللہ کی پناہ طلب کرے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الاعتصام:۷۲۹۶۔ ومسلم:۲۵۶۳۔ وأبي داود:۴۹۱۷۔ ایسے سوالات شیطان کی طرف سے ہیں، لہٰذا ایسا خیال آنے پر اللہ کی پناہ طلب کرنی چاہیے۔ صحیح مسلم میں ہے کہ آدمی یوں کہے:میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا۔ اور دیگر روایات میں ہے کہ اپنی بائیں طرف تھوکے اور اللہ کی پناہ طلب کرے۔