الادب المفرد - حدیث 1281

كِتَابُ بَابُ مَنْ رَمَى بِاللَّيْلِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1281

کتاب رات کو تیر اندازی کرنا سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘
تشریح : (۱)ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص مسلمانوں سے بلا وجہ یا کسی تاویل کے بغیر لڑائی کرے اور اسلحہ اٹھائے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ یا جو مسلمانوں کی حکومت کے خلاف بغاوت کرے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ اسی طرح جو مسلمان کو خوف زدہ کرے اور رات کو مسلمانوں کو فائرنگ کرکے ڈرائے اس کا بھی مسلمانوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ (۲) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مذاق میں بھی مسلمان کی طرف اسلحہ سے اشارہ کرنے سے منع کیا ہے، مبادا شیطان وہ اسلحہ چلوا دے اور یوں یہ جہنم کے گڑھے میں جاگرے۔ (صحیح البخاري:۷۰۷۲) (۳) جو شخص مسلمان کا ناحق قتل جائز اور حلال سمجھے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الفتن:۷۰۷۱۔ ومسلم:۱۰۰۔ والترمذي:۱۴۵۹۔ وابن ماجة:۲۵۷۷۔ (۱)ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص مسلمانوں سے بلا وجہ یا کسی تاویل کے بغیر لڑائی کرے اور اسلحہ اٹھائے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ یا جو مسلمانوں کی حکومت کے خلاف بغاوت کرے اس کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ اسی طرح جو مسلمان کو خوف زدہ کرے اور رات کو مسلمانوں کو فائرنگ کرکے ڈرائے اس کا بھی مسلمانوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ (۲) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مذاق میں بھی مسلمان کی طرف اسلحہ سے اشارہ کرنے سے منع کیا ہے، مبادا شیطان وہ اسلحہ چلوا دے اور یوں یہ جہنم کے گڑھے میں جاگرے۔ (صحیح البخاري:۷۰۷۲) (۳) جو شخص مسلمان کا ناحق قتل جائز اور حلال سمجھے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔