كِتَابُ بَابُ الْأَدَبِ وَإِخْرَاجِ الَّذِينَ يَلْعَبُونَ بِالنَّرْدِ وَأَهْلِ الْبَاطِلِ حَدَّثَنَا ابْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ الْحَنَفِيِّ هُوَ الطَّنَافِسِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَعْلَى أَبُو مُرَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ فِي الَّذِي يَلْعَبُ بِالنَّرْدِ قِمَارًا: كَالَّذِي يَأْكُلُ لَحْمَ الْخِنْزِيرِ، وَالَّذِي يَلْعَبُ بِهِ مِنْ غَيْرِ الْقِمَارِ كَالَّذِي يَغْمِسُ يَدَهُ فِي دَمِ خِنْزِيرٍ، وَالَّذِي يَجْلِسُ عِنْدَهَا يَنْظُرُ إِلَيْهَا كَالَّذِي يَنْظُرُ إِلَى لَحْمِ الْخِنْزِيرِ
کتاب
ادب سکھانا اور شطرنج کھیلنے والوں اور باطل پرستوں کو شہر بدر کرنا
یعلی بن مرہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ شطرنج کے ساتھ جوا کھیلنے والے کے بارے میں میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا:وہ شخص خنزیر کا گوشت کھانے والے کی طرح ہے۔ اور جو جوے کے بغیر کھیلے وہ خنزیر کے خون میں ہاتھ ڈبونے والے کی طرح ہے اور جو اس کے پاس بیٹھ کر دیکھے وہ خنزیر کا گوشت دیکھنے والے کی طرح ہے۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے، اس میں یعلی بن مرۃ راوی مجہول ہے۔ تاہم اس سے ملتا جلتا قول سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے قول کے طور پر صحیح ثابت ہے جیسا کہ گزشتہ اوراق میں گزرا ہے اور آئندہ ابن عمرو سے آرہا ہے۔
تخریج :
ضعیف الإسناد موقوفا۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے، اس میں یعلی بن مرۃ راوی مجہول ہے۔ تاہم اس سے ملتا جلتا قول سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے قول کے طور پر صحیح ثابت ہے جیسا کہ گزشتہ اوراق میں گزرا ہے اور آئندہ ابن عمرو سے آرہا ہے۔