كِتَابُ بَابُ خَفْضِ الْمَرْأَةِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ: حَدَّثَتْنَا عَجُوزٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ جَدَّةُ عَلِيِّ بْنِ غُرَابٍ قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْمُهَاجِرِ قَالَتْ: سُبِيتُ فِي جَوَارِي مِنَ الرُّومِ، فَعَرَضَ عَلَيْنَا عُثْمَانُ الْإِسْلَامَ، فَلَمْ يُسْلِمْ مِنَّا غَيْرِي وَغَيْرُ أُخْرَى، فَقَالَ عُثْمَانُ: اذْهَبُوا فَاخْفِضُوهُمَا، وَطَهِّرُوهُمَا
کتاب
عورت کا ختنہ
ام مہاجر رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ میں روم کی لونڈیوں میں قید ہوکر آئی تو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ہمیں اسلام کی دعوت دی تو میرے اور ایک عورت کے سوا کسی نے اسلام قبول نہ کیا۔ تب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا:جاؤ، ان کے ختنے کرو اور انہیں پاک کردو۔
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم عربوں میں عورتوں کے ختنے کا رواج تھا کہ شرم گاہ پر کلغی نما بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیتے تھے۔
تخریج :
ضعیف:أخرجه ابن شبة في تاریخ المدینة:۳؍ ۹۸۶۔ مختصراً، وانظر الصحیحة تحت الحدیث، رقم:۷۲۲۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم عربوں میں عورتوں کے ختنے کا رواج تھا کہ شرم گاہ پر کلغی نما بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیتے تھے۔