الادب المفرد - حدیث 1245

كِتَابُ بَابُ خَفْضِ الْمَرْأَةِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ: حَدَّثَتْنَا عَجُوزٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ جَدَّةُ عَلِيِّ بْنِ غُرَابٍ قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْمُهَاجِرِ قَالَتْ: سُبِيتُ فِي جَوَارِي مِنَ الرُّومِ، فَعَرَضَ عَلَيْنَا عُثْمَانُ الْإِسْلَامَ، فَلَمْ يُسْلِمْ مِنَّا غَيْرِي وَغَيْرُ أُخْرَى، فَقَالَ عُثْمَانُ: اذْهَبُوا فَاخْفِضُوهُمَا، وَطَهِّرُوهُمَا

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1245

کتاب عورت کا ختنہ ام مہاجر رحمہا اللہ سے روایت ہے کہ میں روم کی لونڈیوں میں قید ہوکر آئی تو سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ہمیں اسلام کی دعوت دی تو میرے اور ایک عورت کے سوا کسی نے اسلام قبول نہ کیا۔ تب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا:جاؤ، ان کے ختنے کرو اور انہیں پاک کردو۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم عربوں میں عورتوں کے ختنے کا رواج تھا کہ شرم گاہ پر کلغی نما بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیتے تھے۔
تخریج : ضعیف:أخرجه ابن شبة في تاریخ المدینة:۳؍ ۹۸۶۔ مختصراً، وانظر الصحیحة تحت الحدیث، رقم:۷۲۲۔ اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ تاہم عربوں میں عورتوں کے ختنے کا رواج تھا کہ شرم گاہ پر کلغی نما بڑھا ہوا گوشت کاٹ دیتے تھے۔