الادب المفرد - حدیث 1236

كِتَابُ بَابُ إِذَا سَمِعَ الدِّيَكَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ: حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: ((إِذَا سَمِعْتُمْ صِيَاحَ الدِّيَكَةِ مِنَ اللَّيْلِ، فَإِنَّهَا رَأَتْ مَلَكًا، فَسَلُوا اللَّهَ مِنْ فَضْلِهِ، وَإِذَا سَمِعْتُمْ نُهَاقَ الْحَمِيرِ مِنَ اللَّيْلِ، فَإِنَّهَا رَأَتْ شَيْطَانًا، فَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1236

کتاب مرغوں کی آواز سن کر کیا کہے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم رات کو مرغوں کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ سے اس کے فضل کا سوال کرو کیونکہ وہ فرشتے کو دیکھ کر آواز نکالتے ہیں۔ اور جب تم رات کو گدھوں کے رینکنے کی آواز سنو تو اللہ تعالیٰ کی شیطان سے پناہ طلب کرو کیونکہ وہ شیطان کو دیکھ کر آواز نکالتے ہیں۔‘‘
تشریح : قاضی عیاض رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مرغ کی اذان سن کر دعا کا حکم اس لیے ہے تاکہ فرشتے اس کی دعا پر آمین کہیں اور اللہ تعالیٰ سے اس بندے کے لیے استغفار کریں۔ نیز معلوم ہوا کہ یہ بھی رات کے وقت کے ساتھ خاص ہے کیونکہ مطلق کو مقید پر محمول کیا جائے گا۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب بدء الخلق:۳۳۰۳۔ ومسلم:۲۷۲۹۔ وأبي داود:۵۱۰۲۔ والترمذي:۳۴۵۹۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۷۱۳۔ قاضی عیاض رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مرغ کی اذان سن کر دعا کا حکم اس لیے ہے تاکہ فرشتے اس کی دعا پر آمین کہیں اور اللہ تعالیٰ سے اس بندے کے لیے استغفار کریں۔ نیز معلوم ہوا کہ یہ بھی رات کے وقت کے ساتھ خاص ہے کیونکہ مطلق کو مقید پر محمول کیا جائے گا۔