الادب المفرد - حدیث 1232

كِتَابُ بَابُ التَّحْرِيشِ بَيْنَ الْبَهَائِمِ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيِّ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ كَرِهَ أَنْ يُحَرِّشَ بَيْنَ الْبَهَائِمِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1232

کتاب جانوروں کو لڑانے کے لیے ابھارنا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے جانوروں کو آپس میں لڑانے کو ناپسند کیا ہے۔
تشریح : (۱)یہ حدیث مرفوعاً بھی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کو آپس میں لڑانے سے منع کیا ہے۔ (ابي داود) جب جانوروں کو لڑائی پر ابھارنا منع ہے تو لوگوں کو اور خصوصاً مسلمانوں کو آپس میں لڑانا کتنا سنگین جرم ہوگا۔ (۲) عصر حاضر میں کتوں، مرغوں کی لڑائیاں بھی ممنوع اور فضول کام ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے۔
تخریج : حسن لغیره موقوفا وروي مرفوعا:أخرجه الجعد:۲۱۲۱۔ والبیهقي في الکبریٰ:۱۰؍ ۲۲۔ غایة المرام:۳۸۳۔ (۱)یہ حدیث مرفوعاً بھی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کو آپس میں لڑانے سے منع کیا ہے۔ (ابي داود) جب جانوروں کو لڑائی پر ابھارنا منع ہے تو لوگوں کو اور خصوصاً مسلمانوں کو آپس میں لڑانا کتنا سنگین جرم ہوگا۔ (۲) عصر حاضر میں کتوں، مرغوں کی لڑائیاں بھی ممنوع اور فضول کام ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے۔