الادب المفرد - حدیث 1216

كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((خَلَّتَانِ لَا يُحْصِيهِمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَهُمَا يَسِيرٌ، وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ)) ، قِيلَ: وَمَا هُمَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: ((يُكَبِّرُ أَحَدُكُمْ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا، وَيَحْمَدُ عَشْرًا، وَيُسَبِّحُ عَشْرًا، فَذَلِكَ خَمْسُونَ وَمِائَةٌ عَلَى اللِّسَانِ، وَأَلْفٌ وَخَمْسُمِائَةٍ فِي الْمِيزَانِ)) ، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُدُّهُنَّ بِيَدِهِ. ((وَإِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ سَبَّحَهُ وَحَمِدَهُ وَكَبَّرَهُ، فَتِلْكَ مِائَةٌ عَلَى اللِّسَانِ، وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ، فَأَيُّكُمْ يَعْمَلُ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ أَلْفَيْنِ وَخَمْسَمِائَةِ سَيِّئَةٍ؟)) قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ لَا يُحْصِيهِمَا؟ قَالَ: ((يَأْتِي أَحَدَكُمُ الشَّيْطَانُ فِي صَلَاتِهِ، فَيُذَكِّرُهُ حَاجَةَ كَذَا وَكَذَا، فَلَا يَذْكُرُهُ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1216

کتاب باب سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو مسلمان دو چیزوں کی پابندی کرے وہ ضرور جنت میں جائے گا۔ وہ دونوں آسان ہیں اور ان پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں۔ عرض کیا گیا:اے اللہ کے رسول وہ کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم میں سے کوئی ہر نماز کے بعد دس مرتبہ اللہ اکبر کہے، دس مرتبہ الحمد للہ کہے اور دس مرتبہ، سبحان اللہ کہے۔ یہ تعداد زبان پر ڈیڑھ سو ہوگئی اور میزان میں پندرہ سو ہوں گے۔‘‘ میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ہاتھ پر شمار کر رہے تھے، اور جب اپنے بستر پر جائے تو (تینتیس مرتبہ)سبحان اللہ، (تینتیس مرتبہ)الحمد للہ اور (چونتیس مرتبہ)اللہ اکبر کہے تو یہ زبان پر ادا کرنے میں سو اور میزان میں ہزار ہوں گے۔ تم میں سے کون ہے جو دن رات میں پچیس سو گناہ کرتا ہو؟‘‘ عرض کیا گیا اللہ کے رسول آدمی کیسے ان پر عمل نہیں کرسکتا۔ آپ نے فرمایا:’’شیطان تم میں سے کسی کی نماز میں آتا ہے اور اسے ادھر ادھر کے کام یاد دلاتا ہے تو اسے یہ تسبیحات یاد نہیں رہتیں۔‘‘
تشریح : اذکار کے فوائد مواظبت اور ہمیشگی کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ کبھی کرلینے اور کبھی چھوڑ دینے سے حقیقی فوائد کا حصول ممکن نہیں ہوتا۔ احصاء کا اس جگہ مطلب ہمیشگی کرنا ہے۔
تخریج : صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب، باب التسبیح عند النوم:۵۰۶۵۔ والترمذي:۳۴۱۰۔ والنسائي:۱۳۴۸۔ وابن ماجة:۹۲۶۔ اذکار کے فوائد مواظبت اور ہمیشگی کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ کبھی کرلینے اور کبھی چھوڑ دینے سے حقیقی فوائد کا حصول ممکن نہیں ہوتا۔ احصاء کا اس جگہ مطلب ہمیشگی کرنا ہے۔