الادب المفرد - حدیث 1213

كِتَابُ بَابُ فَضْلِ الدُّعَاءِ عِنْدَ النَّوْمِ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَامَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ بِوَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لَا مَنْجَا وَلَا مَلْجَأَ مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ "، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ قَالَهُنَّ ثُمَّ مَاتَ تَحْتَ لَيْلَتِهِ مَاتَ عَلَى الْفِطْرَةِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1213

کتاب نیند کے وقت دعا کی فضیلت سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لاتے تو دائیں پہلو پر لیٹتے، پھر پڑھتے:اللّٰہم أسلمت....اے اللہ میں نے اپنی جان تیرے سپرد کی، اپنا رخ تیری طرف کیا، اپنا معاملہ تیرے سپرد کیا اور اپنے تمام معاملات میں تجھ پر ہی اعتماد کیا، تجھ سے امید رکھتے ہوئے اور ڈرتے ہوئے۔ تیرے علاوہ میری کوئی جائے نجات اور پناہ گاہ نہیں۔ میں تیری نازل کردہ کتاب اور تیرے بھیجے ہوئے رسول پر ایمان لایا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جس نے یہ کلمات پڑھے اور پھر اسی رات فوت ہوگیا اس کی موت فطرت پر آئی۔‘‘
تشریح : اپنے اسلام اور وفاداری کا بار بار اقرار بندے کی محتاجی اور رب سے محبت کا اظہار ہے کہ بندہ یہ باور کراتا ہے کہ باری تعالیٰ میں تیرے سوا کچھ نہیں۔ میرا جینا اور مرنا تیرے لیے ہے۔ اور میرا ہر معاملہ تیرے سپرد ہے۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۱۵۔ ومسلم:۲۷۱۰۔ وأبي داود:۵۰۴۶۔ والترمذي:۳۳۹۴۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۵۴۱۔ وابن ماجة:۳۸۷۶۔ اپنے اسلام اور وفاداری کا بار بار اقرار بندے کی محتاجی اور رب سے محبت کا اظہار ہے کہ بندہ یہ باور کراتا ہے کہ باری تعالیٰ میں تیرے سوا کچھ نہیں۔ میرا جینا اور مرنا تیرے لیے ہے۔ اور میرا ہر معاملہ تیرے سپرد ہے۔