الادب المفرد - حدیث 1211

كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ خَازِمٍ أَبُو بَكْرٍ النَّخَعِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَامَ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ وَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَأَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْكَ، لَا مَنْجَا وَلَا مَلْجَأَ مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ "، قَالَ: ((فَمَنْ قَالَهُنَّ فِي لَيْلَةٍ ثُمَّ مَاتَ مَاتَ عَلَى الْفِطْرَةِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1211

کتاب بستر پر جانے کی دعا سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر جاتے تو دائیں پہلو پر لیٹتے، پھر یہ دعا پڑھتے:اے اللہ میں نے اپنا چہرہ تیری جانب متوجہ کیا اور میں اپنی جان تیرے سپرد کرتا ہوں اور میں نے تیرا ہی سہارا لیا، تجھ سے ڈرتے ہوئے اور تیری نعمتوں کی رغبت کرتے ہوئے۔ تیرے علاوہ کوئی جائے نجات نہیں اور کوئی پناہ کی جگہ نہیں۔ میں تیری اس کتاب پر ایمان لایا جو تونے نازل فرمائی اور اس نبی پر ایمان لایا جسے تونے مبعوث کیا۔ پھر فرمایا:’’جس نے رات کو یہ کلمات (ایمان و یقین سے)پڑھے اور پھر اسی رات وہ فوت ہوگیا تو اس کا مرنا فطرت پر ہوگا۔‘‘
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الوضوء، باب فضل من بات علی وضوء:۲۴۷۔