الادب المفرد - حدیث 1210

كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَّامٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ، فَلْيَحِلَّ دَاخِلَةَ إِزَارِهِ، فَلْيَنْفُضْ بِهَا فِرَاشَهُ، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا خَلَّفَ فِي فِرَاشِهِ، وَلْيَضْطَجِعْ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، وَلْيَقُلْ: بِاسْمِكَ وَضَعْتُ جَنْبِي، فَإِنِ احْتَبَسَتْ نَفْسِي فَارْحَمْهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ الصَّالِحِينَ "، أَوْ قَالَ: ((عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1210

کتاب بستر پر جانے کی دعا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی بستر پر لیٹنے لگے تو اپنے ازار بند کا پلو کھول کر اس سے بستر کو جھاڑ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں اس کے بعدبستر پر کیا چیز آئی۔ اور چاہیے کہ وہ دائیں پہلو پر لیٹ کر یہ دعا پڑھے:تیرے نام کے ساتھ میں نے اپنا پہلو رکھا، لہٰذا اگر تو میری جان کو قبض کرلے تو اس پر رحم فرمانا اور اگر تو اس کو چھوڑ دے تو اس کی اسی طرح حفاظت فرمانا جیسے تو اپنے نیکوں کی حفاظت فرماتا ہے۔‘‘ یا کہا:’’جیسے تو اپنے نیک بندوں کی حفاظت فرماتا ہے۔‘‘
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات کو سوتے وقت بستر جھاڑ کر سونا چاہیے تاکہ کوئی موذی جانور بستر پر نہ ہو۔ پھر خود کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کرکے اذکار کرتے ہوئے سو جانا چاہیے۔ رات کو اللہ تعالیٰ موذی چیزوں سے حفاظت فرمائے گا۔
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدعوات:۶۳۲۰۔ ومسلم:۲۷۱۴۔ وأبي داود:۵۰۵۰۔ والترمذي:۳۴۰۱۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۵۵۹۔ وابن ماجة:۳۸۷۵۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رات کو سوتے وقت بستر جھاڑ کر سونا چاہیے تاکہ کوئی موذی جانور بستر پر نہ ہو۔ پھر خود کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کرکے اذکار کرتے ہوئے سو جانا چاہیے۔ رات کو اللہ تعالیٰ موذی چیزوں سے حفاظت فرمائے گا۔