كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ قَالَ: ((الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا، وَكَفَانَا وَآوَانَا، كَمْ مَنْ لَا كَافٍّ لَهُ وَلَا مُؤْوِيَ))
کتاب
بستر پر جانے کی دعا
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر آتے تو یہ دعا پڑھتے:’’الحمد للہ....تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، کفایت کی اور ٹھکانا دیا اور کتنے لوگ ایسے ہیں جن کا کوئی کفایت کرنے والا اور ٹھکانا دینے والا نہیں۔‘‘
تشریح :
انسانی زندگی کی بقا کھانے اور پینے میں ہے۔ ان کے بغیر زندگی ممکن نہیں۔ اسی طرح اسے گرمی، سردی اور دیگر حوادثات سے بچنے کے لیے ٹھکانے کی ضرورت ہے اور شیطان اور دیگر مخلوقات کے شر سے بچنے کے لیے کسی کی مدد بھی درکار ہے اور اگر یہ ساری چیزیں عطا کرنے والی کوئی ذات ہے تو وہ اللہ کی ہے۔ انسان کو یہ ساری چیز میسر آجائیں تو اس سے بڑا خوش نصیب کون ہے؟ اس لیے اسے اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے۔ کتنے لوگ ایسے ہیں جو در در کے دھکے کھاتے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو صبح اس حال میں کرے کہ وہ اپنے گھر میں پر امن ہو، جسمانی طور پر بھی تندرست ہو اور اس کے پاس ایک دن کا کھانا بھی ہو تو وہ شخص ایسے ہے جیسے ساری دنیا سمیٹ کر اس کے گھر رکھ دی گئی ہو۔
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبة والاستغفار:۲۷۱۵۔ وأبي داود:۵۰۵۳۔ والترمذي: ۳۳۹۶۔ والنسائي في الکبریٰ:۱۰۸۶۷۔
انسانی زندگی کی بقا کھانے اور پینے میں ہے۔ ان کے بغیر زندگی ممکن نہیں۔ اسی طرح اسے گرمی، سردی اور دیگر حوادثات سے بچنے کے لیے ٹھکانے کی ضرورت ہے اور شیطان اور دیگر مخلوقات کے شر سے بچنے کے لیے کسی کی مدد بھی درکار ہے اور اگر یہ ساری چیزیں عطا کرنے والی کوئی ذات ہے تو وہ اللہ کی ہے۔ انسان کو یہ ساری چیز میسر آجائیں تو اس سے بڑا خوش نصیب کون ہے؟ اس لیے اسے اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے۔ کتنے لوگ ایسے ہیں جو در در کے دھکے کھاتے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو صبح اس حال میں کرے کہ وہ اپنے گھر میں پر امن ہو، جسمانی طور پر بھی تندرست ہو اور اس کے پاس ایک دن کا کھانا بھی ہو تو وہ شخص ایسے ہے جیسے ساری دنیا سمیٹ کر اس کے گھر رکھ دی گئی ہو۔