الادب المفرد - حدیث 1199

كِتَابُ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصْبَحَ قَالَ: ((اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ النُّشُورُ)) ، وَإِذَا أَمْسَى قَالَ: ((اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ نَحْيَا، وَبِكَ نَمُوتُ، وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1199

کتاب صبح کے وقت کیا دعا پڑھے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح کرتے تو یہ دعا پڑھتے:اللّٰہم بک أصبحانا....’’اے اللہ ہم نے تیرے فضل سے ہی صبح کی اور تیرے فضل سے ہی شام کی ہے۔ تیرے ہی فضل سے زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں، نیز تیری طرف ہی اٹھ کر جانا ہے۔‘‘ اور جب شام کرتے تو فرماتے:’’اے اللہ ہم نے تیرے ہی فضل سے شام کی اور تیرے ہی فضل سے صبح کی اور تیرے ہی فضل سے ہم زندہ اور تیرے نام پر مرتے ہیں اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔‘‘
تشریح : انسان کے صبح و شام اللہ تعالیٰ کے مرہون منت ہیں۔ اللہ کے فضل و احسان کے بغیر کچھ ممکن نہیں۔ زندگی اور موت بھی اسی کے ہاتھ میں ہے۔ انسان کو چاہیے کہ صبح و شام اس عقیدے کا اظہار کرکے اپنی بے بسی اور اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی کا اقرار کرے۔
تخریج : صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب، باب ما یقول إذا أصبح:۵۰۶۸۔ والترمذي:۳۳۹۱۔ وابن ماجة:۳۸۶۸۔ انسان کے صبح و شام اللہ تعالیٰ کے مرہون منت ہیں۔ اللہ کے فضل و احسان کے بغیر کچھ ممکن نہیں۔ زندگی اور موت بھی اسی کے ہاتھ میں ہے۔ انسان کو چاہیے کہ صبح و شام اس عقیدے کا اظہار کرکے اپنی بے بسی اور اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی کا اقرار کرے۔