كِتَابُ بَابُ: هَلْ يُدْلِي رِجْلَيْهِ إِذَا جَلَسَ؟ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: شَهِدَ عِنْدِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَافِعِ بْنِ عَبْدِ الْحَارِثِ الْخُزَاعِيُّ، أَنَّ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي حَائِطٍ عَلَى قُفِّ الْبِئْرِ، مُدَلِّيًا رِجْلَيْهِ فِي الْبِئْرِ
کتاب
کیا بیٹھے ہوئے ٹانگیں لٹکا سکتا ہے؟
سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ میں کنویں کی منڈیر پر پاؤں کنویں میں لٹکا کر بیٹھے تھے۔
تشریح :
اس حدیث کی وضاحت گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر بیٹھنے والی جگہ ایسی ہو کہ ٹانگیں لٹکا کر بیٹھنا آسان ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں اور یہ مروت کے خلاف نہیں ہے۔
تخریج :
حسن صحیح:أخرجه أحمد:۱۹۶۵۳۔ والنسائي في الکبریٰ:۸۰۷۶۔ وانظر الحدیث رقم:۱۱۵۱۔
اس حدیث کی وضاحت گزشتہ اوراق میں گزر چکی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر بیٹھنے والی جگہ ایسی ہو کہ ٹانگیں لٹکا کر بیٹھنا آسان ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں اور یہ مروت کے خلاف نہیں ہے۔