الادب المفرد - حدیث 1191

كِتَابُ بَابُ الشَّيْطَانُ يَجِيءُ بِالْعُودِ وَالشَّيْءِ يَطْرَحُهُ عَلَى الْفِرَاشِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ، عَنْ أَزْهَرَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ: إِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْتِي إِلَى فِرَاشِ أَحَدِكُمْ بَعْدَمَا يَفْرِشُهُ أَهْلُهُ وَيُهَيِّئُونَهُ، فَيُلْقِي عَلَيْهِ الْعُودَ أَوِ الْحَجَرَ أَوِ الشَّيْءَ، لِيُغْضِبَهُ عَلَى أَهْلِهِ، فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ فَلَا يَغْضَبْ عَلَى أَهْلِهِ، قَالَ: لِأَنَّهُ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1191

کتاب شیطان لکڑی یا کوئی چیز لاکر بستر پر پھینک دیتا ہے سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:بلاشبہ شیطان تم میں سے کسی کے بستر پر آتا ہے جب اس کے گھر والے بچھاتے اور تیار کرتے ہیں اور اس پر کوئی لکڑی، پتھر یا کوئی چیز پھینک دیتا ہے تاکہ وہ اپنے گھر والوں پر برہم ہو۔ جب تم میں سے کوئی ایسی چیز دیکھے تو اپنے گھر والوں پر غصے نہ ہو۔ فرمایا:کیونکہ یہ شیطان کا کام ہے۔
تشریح : اس سے معلوم ہوا کہ اکثر جھگڑوں کی حقیقت نہیں ہوتی، صرف شیطان کی چالبازی کے سبب ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں اس لیے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہوئے کثرت سے اذکار کرنے چاہئیں۔
تخریج : حسن:أخرجه الخرائطي في مساوي الاخلاق:۳۱۰۔ وقد صح مرفوعًا عن ابی هریرة نحوه برقم:۱۲۱۷۔ اس سے معلوم ہوا کہ اکثر جھگڑوں کی حقیقت نہیں ہوتی، صرف شیطان کی چالبازی کے سبب ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں اس لیے اللہ کی پناہ طلب کرتے ہوئے کثرت سے اذکار کرنے چاہئیں۔