كِتَابُ بَابُ أَكْرَمُ النَّاسِ عَلَى الرَّجُلِ جَلِيسُهُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا السَّائِبُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ مُوسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَكْرَمُ النَّاسِ عَلَيَّ جَلِيسِي
کتاب
سب سے معزز آدمی کا ہم نشین ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:میرے نزدیک لوگوں میں سب سے زیادہ معزز میرا ہم نشین ہے۔
تشریح :
اس سے معلوم ہوا ہم نشین کی عزت اور توقیر کرنا لازم ہے۔ اس سے مراد اچھا دوست اور ہم نشیں ہے جو آدمی کو اچھائی کی دعوت دے۔ برے ساتھی کے حکموں کی تعمیل اور تکریم مقصود نہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه المولف في التاریخ الکبیر:۶؍ ۳۹۳۔ وابن المبارك في الزهد:۶۶۷۔ والخرائطي في مکارم الاخلاق:۷۱۳۔
اس سے معلوم ہوا ہم نشین کی عزت اور توقیر کرنا لازم ہے۔ اس سے مراد اچھا دوست اور ہم نشیں ہے جو آدمی کو اچھائی کی دعوت دے۔ برے ساتھی کے حکموں کی تعمیل اور تکریم مقصود نہیں۔