كِتَابُ بَابُ لَا يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا الْفُرَاتُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنَ اثْنَيْنِ، إِلَّا بِإِذْنِهِمَا))
کتاب
دو آدمیوں کے درمیان جدائی نہ ڈالی جائے
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’کسی آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ (مل کر بیٹھے ہوئے)دو آدمیوں کے درمیان (بیٹھ کر)جدائی ڈالے۔ مگر ان کی اجازت سے بیٹھ سکتا ہے۔‘‘
تشریح :
دو آدمی اگر اکٹھے بیٹھے ہوں تو ان کے درمیان آکر گھس جانا ادب کے منافي ہے۔ ممکن ہے وہ کوئی خفیہ بات کر رہے ہوں یا ایک ساتھ بیٹھنا چاہتے ہوں۔
تخریج :
حسن:أخرجه أبي داود، کتاب الأدب:۴۸۴۵۔ والترمذي:۲۷۵۲۔
دو آدمی اگر اکٹھے بیٹھے ہوں تو ان کے درمیان آکر گھس جانا ادب کے منافي ہے۔ ممکن ہے وہ کوئی خفیہ بات کر رہے ہوں یا ایک ساتھ بیٹھنا چاہتے ہوں۔