كِتَابُ بَابُ إِذَا قَامَ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى مَجْلِسِهِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ مِنْ مَجْلِسِهِ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَيْهِ، فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ))
کتاب
جب کوئی شخص مجلس سے اٹھ کر جائے اور پھر اپنی جگہ پر واپس آئے تو
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں (کہ آپ نے فرمایا:)’’جب تم میں سے کوئی اپنی مجلس سے اٹھ کر جائے اور پھر واپس آئے تو وہ اس جگہ کا زیادہ مستحق ہے۔‘‘
تشریح :
کوئی شخص اگر مجلس سے اٹھ کر واپس آنے کی نیت اور ارادے سے جاتا ہے تو وہ اپنی جگہ پر بیٹھنے کا زیادہ مستحق ہے۔ اسی طرح کلاس روم اور درس و تدریس میں بیٹھا شخص بھی اپنی جگہ کا زیادہ مستحق ہے۔ تاہم مستقل جگہ اپنے لیے خاص کرلینا اور دوسروں کو، نہ ہوتے ہوئے بھی اس کی جگہ خالی رکھنے پر مجبور کرنا مناسب نہیں۔
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب السلام:۲۱۷۹۔ وأبي داود:۴۸۵۳۔ وابن ماجة:۳۷۱۷۔
کوئی شخص اگر مجلس سے اٹھ کر واپس آنے کی نیت اور ارادے سے جاتا ہے تو وہ اپنی جگہ پر بیٹھنے کا زیادہ مستحق ہے۔ اسی طرح کلاس روم اور درس و تدریس میں بیٹھا شخص بھی اپنی جگہ کا زیادہ مستحق ہے۔ تاہم مستقل جگہ اپنے لیے خاص کرلینا اور دوسروں کو، نہ ہوتے ہوئے بھی اس کی جگہ خالی رکھنے پر مجبور کرنا مناسب نہیں۔