الادب المفرد - حدیث 1136

كِتَابُ بَابُ خَيْرُ الْمَجَالِسِ أَوْسَعُهَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: أُوذِنَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ بِجِنَازَةٍ، قَالَ: فَكَأَنَّهُ تَخَلَّفَ حَتَّى أَخَذَ الْقَوْمُ مَجَالِسَهُمْ، ثُمَّ جَاءَ مَعَهُ، فَلَمَّا رَآهُ الْقَوْمُ تَسَرَّعُوا عَنْهُ، وَقَامَ بَعْضُهُمْ عَنْهُ لِيَجْلِسَ فِي مَجْلِسِهِ، فَقَالَ: لَا، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((خَيْرُ الْمَجَالِسِ أَوْسَعُهَا)) ، ثُمَّ تَنَحَّى فَجَلَسَ فِي مَجْلِسٍ وَاسِعٍ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1136

کتاب بہترین مجلس وہ ہے جو کشادہ ہو عبدالرحمن بن ابی عمرہ انصاری رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو کسی جنازے کی اطلاع دی گئی تو وہ لیٹ ہوگئے یہاں تک کہ لوگ انتظار میں اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ گئے، پھر وہ بعد میں آئے جب لوگوں نے انہیں دیکھا تو جلدی سے آگے سے ہٹ گئے اور کئی لوگ کھڑے ہوگئے تاکہ وہ انہیں اپنی جگہ پر بٹھائیں۔ انہوں نے فرمایا:میں نہیں بیٹھوں گا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:بہترین مجلس وہ ہے جو کشادہ ہو۔‘‘ پھر ایک طرف ہوکر وسیع مجلس میں بیٹھ گئے۔
تشریح : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی آدمی کو مجلس سے اس کی جگہ سے اٹھا کر خود بیٹھنے سے منع کیا ہے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے لیے اگر کوئی آدمی از خود اٹھتا تو بھی اس کی جگہ پر نہیں بیٹھتے تھے۔ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے بھی اس انداز کو ناپسند فرمایا اور حکم دیا کہ مجلس کو وسیع کرلیا جائے اور پھر خود مجلس وسیع کرکے ایک طرف ہوکر بیٹھ گئے۔
تخریج : صحیح:أخرجه أحمد:۱۱۱۳۷۔ وأبي داود، کتاب الادب، باب في سعة المجلس:۴۸۲۰۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی آدمی کو مجلس سے اس کی جگہ سے اٹھا کر خود بیٹھنے سے منع کیا ہے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے لیے اگر کوئی آدمی از خود اٹھتا تو بھی اس کی جگہ پر نہیں بیٹھتے تھے۔ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے بھی اس انداز کو ناپسند فرمایا اور حکم دیا کہ مجلس کو وسیع کرلیا جائے اور پھر خود مجلس وسیع کرکے ایک طرف ہوکر بیٹھ گئے۔