الادب المفرد - حدیث 1133

كِتَابُ بَابُ: كَيْفَ يُجِيبُ إِذَا قِيلَ لَهُ: كَيْفَ أَصْبَحْتَ؟ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ سَلَمَةَ الْمَكِّيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ أَصْبَحْتَ؟ قَالَ: ((بِخَيْرٍ مِنْ قَوْمٍ لَمْ يَشْهَدُوا جَنَازَةً، وَلَمْ يَعُودُوا مَرِيضًا))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1133

کتاب جب کسی سے حال دریافت کیا جائے تو کیسے جواب دے؟ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا:آپ نے صبح کس حال میں کی؟ آپ نے فرمایا:’’خیر کے ساتھ صبح ہوئی، میں ایسے لوگوں میں سے ہوں جو نہ کسی جنازے میں حاضر ہوئے نہ کسی مریض کی عیادت کی۔‘‘
تشریح : حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ ہمارے ہاں ہر طرح کی خیریت ہے نہ کوئی فوت ہوا ہے کہ اس کے جنازے میں جاتے اور نہ کوئی بیمار ہے جس کی عیادت کی ضرورت پیش آتی۔ ہر حال میں اللہ کا شکر ہے۔
تخریج : حسن لغیره:أخرجه ابن ماجة، کتاب الأدب:۳۷۱۰۔ حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ ہمارے ہاں ہر طرح کی خیریت ہے نہ کوئی فوت ہوا ہے کہ اس کے جنازے میں جاتے اور نہ کوئی بیمار ہے جس کی عیادت کی ضرورت پیش آتی۔ ہر حال میں اللہ کا شکر ہے۔