كِتَابُ بَابُ: كَيْفَ يَدْعُو لِلذِّمِّيِّ؟ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَاصِمُ بْنُ حَكِيمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ يَحْيَى بْنَ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيَّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّهُ مَرَّ بِرَجُلٍ هَيْئَتُهُ هَيْئَةُ مُسْلِمٍ، فَسَلَّمَ، فَرَدَّ عَلَيْهِ: وَعَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، فَقَالَ لَهُ الْغُلَامُ: إِنَّهُ نَصْرَانِيٌّ، فَقَامَ عُقْبَةُ فَتَبِعَهُ حَتَّى أَدْرَكَهُ فَقَالَ: إِنَّ رَحْمَةَ اللَّهِ وَبَرَكَاتَهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ، لَكِنْ أَطَالَ اللَّهُ حَيَاتَكَ، وَأَكْثَرَ مَالَكَ وَوَلَدَكَ
کتاب
ذمی کے لیے کس طرح دعا کرے
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جس کی شکل و صورت مسلمانوں والی تھی۔ اس نے سلام کہا تو سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا:وعلیک ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ان کے غلام نے اسے کہا:وہ شخص تو عیسائی ہے۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ اٹھ کر اس آدمی کے پیچھے گئے اور ڈھونڈ کر فرمایا:اللہ کی رحمت اور اس کی برکت تو اہل ایمان پر ہے لیکن اللہ تعالیٰ تیری عمر دراز کرے اور تجھے مال اور اولاد زیادہ دے۔
تخریج : حسن:أخرجه البیهقي في الکبریٰ:۹؍ ۲۰۳۔ وابن عساکر في تاریخه:۶۷؍ ۱۰۲۔ والمزي في تهذیب الکمال:۳۴؍ ۱۳۳۔