الادب المفرد - حدیث 1103

كِتَابُ بَابُ لَا يَبْدَأُ أَهْلَ الذِّمَّةِ بِالسَّلَامِ حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَهْلُ الْكِتَابِ لَا تَبْدَأُوهُمْ بِالسَّلَامِ، وَاضْطَرُّوهُمْ إِلَى أَضْيَقِ الطَّرِيقِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1103

کتاب ذمیوں کو سلام میں پہل نہ کی جائے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اہل کتاب کو سلام میں (کسی صورت بھی)پہل نہ کرو اور انہیں تنگ راستے کی طرف مجبور کردو۔‘‘
تشریح : کافر مسلمان ملک میں رہتا ہو یا کسی کافر ملک میں، اسے سلام میں پہل کرنا ناجائز ہے کیونکہ وہ لائق تکریم و رحمت نہیں۔ اسی طرح اگر کافر راستے میں ملے تو اسے راستہ دینا کہ وہ آسانی سے گزر جائے درست نہیں بلکہ خود ’’چوڑے‘‘ ہو کر چلنا چاہیے تاکہ وہ تنگ راستے کی طرف مجبور ہو جائے۔
تخریج : صحیح:أخرجه مسلم، کتاب السلام:۲۱۶۷۔ وأبي داود:۵۲۰۵۔ والترمذي:۱۶۰۲۔ کافر مسلمان ملک میں رہتا ہو یا کسی کافر ملک میں، اسے سلام میں پہل کرنا ناجائز ہے کیونکہ وہ لائق تکریم و رحمت نہیں۔ اسی طرح اگر کافر راستے میں ملے تو اسے راستہ دینا کہ وہ آسانی سے گزر جائے درست نہیں بلکہ خود ’’چوڑے‘‘ ہو کر چلنا چاہیے تاکہ وہ تنگ راستے کی طرف مجبور ہو جائے۔