كِتَابُ بَابُ لَا يَبْدَأُ أَهْلَ الذِّمَّةِ بِالسَّلَامِ حَدَّثَنَا مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَهْلُ الْكِتَابِ لَا تَبْدَأُوهُمْ بِالسَّلَامِ، وَاضْطَرُّوهُمْ إِلَى أَضْيَقِ الطَّرِيقِ))
کتاب
ذمیوں کو سلام میں پہل نہ کی جائے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اہل کتاب کو سلام میں (کسی صورت بھی)پہل نہ کرو اور انہیں تنگ راستے کی طرف مجبور کردو۔‘‘
تشریح :
کافر مسلمان ملک میں رہتا ہو یا کسی کافر ملک میں، اسے سلام میں پہل کرنا ناجائز ہے کیونکہ وہ لائق تکریم و رحمت نہیں۔ اسی طرح اگر کافر راستے میں ملے تو اسے راستہ دینا کہ وہ آسانی سے گزر جائے درست نہیں بلکہ خود ’’چوڑے‘‘ ہو کر چلنا چاہیے تاکہ وہ تنگ راستے کی طرف مجبور ہو جائے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه مسلم، کتاب السلام:۲۱۶۷۔ وأبي داود:۵۲۰۵۔ والترمذي:۱۶۰۲۔
کافر مسلمان ملک میں رہتا ہو یا کسی کافر ملک میں، اسے سلام میں پہل کرنا ناجائز ہے کیونکہ وہ لائق تکریم و رحمت نہیں۔ اسی طرح اگر کافر راستے میں ملے تو اسے راستہ دینا کہ وہ آسانی سے گزر جائے درست نہیں بلکہ خود ’’چوڑے‘‘ ہو کر چلنا چاہیے تاکہ وہ تنگ راستے کی طرف مجبور ہو جائے۔