الادب المفرد - حدیث 1070

كِتَابُ بَابُ الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ النَّظَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ مِنْ جُحْرٍ فِي بَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًى يَحُكُّ بِهِ رَأْسَهُ، فَلَمَّا رَآهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَوْ أَعْلَمُ أَنَّكَ تَنْتَظِرُنِي لَطَعَنْتُ بِهِ فِي عَيْنِكَ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1070

کتاب اجازت لینا نظر ہی کی وجہ سے ہے سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے کے سوراخ سے آپ کے گھر میں جھانکا تو اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں لکڑی کی ایک کنگھی تھی جس کے ساتھ آپ اپنا سر کھجا رہے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اسے دیکھا تو فرمایا:’’اگر مجھے علم ہوتا کہ تم مجھے باہر سے جھانک رہے ہو تو میں یہی کنگھی تیری آنکھ میں مار دیتا۔‘‘
تخریج : صحیح:أخرجه البخاري، کتاب الدیات:۶۹۰۱۔ ومسلم:۲۱۵۶۔ والترمذي:۲۷۰۹۔ والنسائي:۴۸۵۹۔