كِتَابُ بَابُ الِاسْتِئْذَانُ غَيْرُ السَّلَامِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: إِذَا دَخَلَ وَلَمْ يَقُلِ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَقُلْ: لَا، حَتَّى يَأْتِيَ بِالْمِفْتَاحِ: السَّلَامِ
کتاب
اجازت سلام کے علاوہ ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:جب کوئی داخل ہو اور السلام علیکم نہ کہے تو اسے کہو:نہیں، یہاں تک کہ تم چابی لاؤ، یعنی السلام علیکم کہو۔
تشریح :
کسی کے گھر جانے کا ادب یہ ہے کہ پہلے السلام علیکم کہا جائے اور پھر اجازت طلب کی جائے۔ پہلے اجازت طلب کرنا درست نہیں اور نہ اجازت سلام کے قائم مقام ہے۔
تخریج :
صحیح:أخرجه الخطیب في الجامع لأخلاق الراوي:۲۲۶۔
کسی کے گھر جانے کا ادب یہ ہے کہ پہلے السلام علیکم کہا جائے اور پھر اجازت طلب کی جائے۔ پہلے اجازت طلب کرنا درست نہیں اور نہ اجازت سلام کے قائم مقام ہے۔