كِتَابُ بَابُ يَسْتَأْذِنُ عَلَى أَبِيهِ حَدَّثَنَا فَرْوَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى أُمِّي، فَدَخَلَ فَاتَّبَعْتُهُ، فَالْتَفَتَ فَدَفَعَ فِي صَدْرِي حَتَّى أَقْعَدَنِي عَلَى اسْتِي، قَالَ: أَتَدْخُلُ بِغَيْرِ إِذْنٍ؟
کتاب
باپ سے اجازت لے کر اس کے پاس جانا
موسیٰ بن طلحہ رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں اپنے والد کے ساتھ اپنی والدہ کے پاس گیا۔ والد محترم داخل ہوئے تو میں بھی داخل ہوگیا، انہوں نے میری طرف مڑ کر دیکھا تو میرے سینے میں روز سے دھکا مارا حتی کہ میں پیچھے جاگرا، پھر کہا:کیا تم بغیر اجازت کے اندر آتے ہو؟
تشریح :
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں لیث راوی ضعیف ہے۔
تخریج :
ضعیف الإسناد موقوفا:انظر تهذیب الکمال:۱۹؍ ۱۸۲۔
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس میں لیث راوی ضعیف ہے۔